تعلیم روٹی کپڑا اور مکان کی طرح بنیادی ضرورت قوموں کی ترقی کا راز عزت و
سر بلندی اور قیادت و غلبہ کا راستہ ہے۔لیکن یہ المیہ کہ جس قدر تعلیم عام
ہورہی ہے اسی قدر معیار اور اقدار میں گراوٹ آرہی ہے۔کیا حصول تعلیم صرف
حصول روزگار کیلئے ،شرح خواندگی میں اضافہ اورصرف معلوماتی ڈبہ بننے کیلئے
ہے؟ نہیں ہر گز نہیں ، تعلیمی ادارے تو، انسان سازی کی تربیت گاہیں ہیں ۔
قیادت سازی کے مراکز ہیں۔یہ سب ممکن ہے ۔ بشر طیکہ اگر خود اساتذہ کا معیار
بلند ہوجائے وہ درس و تدریس کو اپنا مشن بنالیں۔ اپنے حقوق سے زیادہ
’فرائض‘ کے لئے فکر مند رہیں۔ ان خیلات کا اظہار محمد عارف الدین سی آر سی
ہمناآباد نے آئیٹا کی جانب سے گورنمنٹ اردو ایل پی ایس ، اسکول ہاؤزنگ بورڈ
کالونی ، ہمناآباد میں منعقد خصوصی ورک شاپ میں کیا۔ انہو ں نے کہا کہ اسا
تذہ سب سے پہلے خود کو طالب علم سمجھیں ۔ استاد بننے پر بھی سیکھنا اور
علم حاصل کرنا بند نہ کریں۔ اخلاقی طور پر رول ماڈل بنیں اسکول میں انجام
دی جانے والی کسی سرگرمی کو محض رسمیکے طور پر ادانہ کریں۔ہرعمل کو مفید
بنائیں۔ہر معلم معیار کی بلند ی اور قوم کی ترقی کو اپنا ’’ذاتی مقصد
‘‘
سمجھ لے ،تدریس مقدس پیشہ و انبیائی مشن ہے۔ ہماری بیداری قوم کی بیداری
اورہماری ترقی در اصل قوم کی ترقی ہے۔موصوف نے مہم کے اغراض و مقاصد کو
واضح کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم میں معیار اور اقدار کے گراوٹ کے اسباب کو
سمجھنا، معیاری تعلیم کے حصول کے سلسلے میں معاشرہ میں بیداری لانا،علمی
اقدامات تجویز کرنا، انہیں روبہ عمل لانے کے لئے اساتذہ، انتظامیہ اور
حکومت کو آمادہ کرنا،معیاری تعلیم کی رسائی تمام افراد تک کیسے ہو؟ اور اس
سلسلے میں اقدامات تجویز کرنا، تعلیم کے پیشے اور اساتذہ کے احترام کو قائم
رکھنا،اس کل ہند مہم کے مقاصد ہیں۔جبکہ اس کے مخاطبین اساتذہ و طلبہ
برادری ،اولیاء طلبہ ، انتظامیہ،کے علاوہ حکومت اورسماجی کارکنان بھی ہیں۔
محمد عمرسکریٹری آئیٹا ہمناآباد یونٹ نے آئیٹا کا تعارف کراتے ہوئے تنظیم
سے جڑنے کی ترغیب دلائی ۔ اس موقعہ پر ولایت علی سی آر پی سیڈول تعلقہ
ہمناآباد بھی موجود تھے ۔ ورک شاپ کا آ غاز عبدالستار میرمعلم گورنمنٹ
اسکول کنکٹہ کی قرأت سے ہوا۔ یہ بات محمدنجیب الدین ، میڈیا انچارج آئیٹا،
ضلع بید ر نے ایک پریس نوٹ میں بتائی۔***
نمائندہ اعتمادبیدرمحمدامین نواز‘
Cell No:9731839583